Thursday, March 30, 2017

Jirga of South Waziristan demand for opening of Crossing Points at Angoor Adda

Via Adam Khan Wazir وانا(نامہ نگار) پولٹیکل ایجنٹ ظفراسلام خٹک نے کہا ہے کہ پاک افغان بارڈر انگوراڈہ گیٹ کھولنے کے حوالے سے اعلیٰ عسکری قیادت سے ہماری بات چیت جاری ہے امید ہے پاک فوج کی جانب سے اچھی خوشخبری ملے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنوبی وزیرستان کے ہیڈ کواٹر وانا میں احمدزائی وزیر قبائل کیساتھ منعقدہ گرینڈ جرگے کے بعد میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کی انہوں نے کہا کہ احمدزائی وزیر قبائل نے جرگے میں پانچ مطالبات پیش کئے جس میں سرپرست پاک افغان بارڈر انگور اڈہ گیٹ کھولنا ،سمال ویپنز پر عائد پابندی ختم کرنا ،مردم شماری میں شفافیت کو یقینی بنانا،موبائل و انٹریٹ کے حوالے سے عوام کو درپیش مشکلات ختم کرنااور شناختی کارڈ کے سلسلے میں عوام کو درپیش مسائل شامل ہیں انکی حل کرنا اپنا فرض سمجھتا ہوں انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی تعاون سے تمام مسائل کرنے کیلئے سرتوڑ کوشش کرینگے تاکہ عوامی مشکلات انکی دہلیز پر حل ہوجائے انہوں نے مزید کہا کہ جرگے میں احمدزائی وزیر قبائل کی پیش کردہ مطالبات کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں گے انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر انگوراڈہ گیٹ کھولنے سے احمدزائی وزیر قبائل کی تجارتی سرگرمیاں بحال ہوجائیگی اس کے علاوہ عوام کے دیگر مسائل کی حل کیلئے پولٹیکل انتظامیہ بھر پور تعاون کرینگے ۔

Wednesday, March 29, 2017

FATA’s displaced minorities seek relief, Inclusion of Sikhism in census

http://tribalpost.pk/news/5405/minorities-fata-displacement-census
Head of a group of human rights organizations in FATA, Mr. Zar Ali Khan Afridi said that Frontier Crimes Regulations (FCR) has deprived not only majorities of their rights but also minorities of their basic rights.
“War against terrorism and militancy in FATA have affected most the minorities settled in Khyber, Orakzai, Kurram and North Waziristan agencies,” he said adding that government had no proper plan for their rehabilitation. “They are patriotic as we are and they were living there for centuries.”

Tuesday, March 28, 2017

Residents of South Waziristan demand for Internet and social media

وانا(نامہ نگار) جنوبی وزیرستان وانا میں احمدزائی وزیر قبائل کا موبائل نیٹ ورک ،ڈی ایس ایل کی بحالی کے بارے میں پر آمن احتجاجی مظاہر ہ اور ریلی کا انعقاد کیا گیا ،احتجاجی مظاہرے سے قبل دوکانداروں نے سینکڑوں کی تعداد میں موبائل دوکانیں بھی بند کردی گئیں مظاہرے میں دوکانداروں نے آمن پوسٹ تک ریلی نکالی گئی اور واپسی پروانا رستم بازار میں میرزاعالم مارکیٹ کے قریب اختمام پذیر ہوگئی ۔اس پر آمن احتجاجی مظاہرے و ریلی میں دوکاندارحضرات ،سیاسی قائدین ،سول سوسائٹی ،طلباء تنظیموں اور تعلیم یافتہ حضرات سمیت مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔اس موقع پر پختوانخواہ ملی عوامی پارٹی جنوبی وزیرستان کے صدر سردار عارف وزیر نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر آمن لوگ ہیں لیکن بدقسمتی سے حکومت نے گزشتہ تین سالوں سے موبائل نیٹ ورک بند کررکھا ہے جس سے لاکھوں لوگوں کی رابطے آپنے عزیز واقارب سے منقطع ہوچکے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ طلباء کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہے ہیں انہوں نے کہا کہ پر آمن رہنے کے باوجود اس جدید دور میں موبائل جیسی سہولت سے کیوں محروم رکھا گیا ہے جو بڑی افسوس کی بات ہے پورے ملک میں موبائل نیٹ ورک چالو ہے لیکن صرف جنوبی وزیرستان ہے جہاں تین سال قبل موبائل چالو کیا گیا تھا لیکن تین سال گزرنے کے بعد اسکو تاحال بحال نہ کیا گیا جو لمحہ فکریہ کے مترادف بات ہے دوسری جانب سے دوکانداروں کی جانب سے ممتاز وزیر نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موبائل اور ڈی ایس سیل بندش سے ہماری کاروبار مکمل طور پر ٹھپ ہوکررہ گئی ہے جس سے صرف دوکانداروں کو نہیں بلکہ طلباء کوداخلیں بھیجوانے اور ایپلائی کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہے ہیں جو ایک ایپلائی کیلئے 200کلومیٹر دورڈی آئی خان جانا پڑتے ہیں جو اس سے بڑھ کر اور کوئی مشکل ہوسکتی ہے انہوں نے حکومت وقت سے پرزور مطالبہ کیا کہ موبائل نیٹ ورک اور ڈی ایس ایل کو فوری طور پر بحال کیا جائے اگر حکومت نے ہماری اس جائز مطالبے پر کوئی عمل در آمد نہیں کیا گیا تو آئندہ چند ہفتوں میں پھر بھی ہم احتجاجی مظاہرے کیساتھ ساتھ قومی شاہراہوں کو بند کرنا پر مجبور ہوجائنگے ۔
Via Adam Khan wazir